مشہد: فردوسی انٹرنیشنل یونیورسٹی میں کشمیریوں کی حمایت میں مظاہرہ +تصاویر


مشہد: فردوسی انٹرنیشنل یونیورسٹی میں کشمیریوں کی حمایت میں مظاہرہ +تصاویر

اسلامی جمہوریہ ایران کے دوسرے بڑے شہرمشہد مقدس کی انٹرنیشنل فردوسی یونیورسٹی میں ایرانی اور مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے طلباء نے بھارتی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے خلاف مظاہرہ کیا۔

خبررساں ادارے تسنیم کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دوسرے بڑے شہرمشہد مقدس کی انٹرنیشنل فردوسی یونیورسٹی میں ایرانی اور مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے طلباء نے بھارتی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے اور انسانی حقوق کو پامال کرنے کے خلاف مظاہرہ کیا اور ایک ریلی بھی نکالی جس میں بھارت مخالف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔


اس موقع پر طلباء نے بھارت مخالف اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے بھی لگائے۔


ریلی میں شریک مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ، لینڈ لائن اور موبائل نیٹ ورک کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔


انہوں نے عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا کہ کشمیر کی معصوم عوام پر ہونے والے مظالم بند کروائے جائیں۔


طلباء نے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیریوں کی حمایت میں نعرے درج تھے۔


’’کشمیریوں کا قتل عام بند کیا جائے"، ’’ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں''، "کشمیری تنہا نہیں ہیں" جیسے بینر اٹھائے طلباء و طالبات نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ فوری طورپر مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کا سدباب کرائے۔ اسی ضمن میں طلباء کی کثیر تعداد نے ایک بہت بڑے سفید کپڑے پر اپنے اپنے دستخط کرکے مقبوضہ کشمیر کے معصوم شہریوں کی حمایت کا ثبوت دیا۔


کشمیریوں کی حمایت میں دستخط شدہ کپڑے کو ایران میں موجود اقوام متحدہ کے دفتر میں جمع کروایا جائے گا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ایران کے دارالحکومت میں تہران میں بھی مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کی حمایت اور بھارتی فوج کے مظالم کی مذمت میں بھارت کی ایمبیسی کے سامنے مظاہرہ کیا گیا تھا۔

اہم ترین ایران خبریں
اہم ترین خبریں
خبرنگار افتخاری