استعماری طاقتوں کو مشرق وسطیٰ میں مضبوط ایران اور جنوبی ایشیا کا ابھرتا پاکستان قبول نہیں، علامہ ساجد نقوی
شیعہ علماکونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ استعماری طاقتوں کو مشرق وسطیٰ میں مضبوط ایران اور جنوبی ایشیا کا ابھرتا پاکستان قبول نہیں۔
تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق علامہ سید ساجد نقوی کا کہنا ہے کہ سنجیدہ اور انسانیت دوست طبقات متوجہ ہوں بصورت دیگر دنیا بڑی تباہی سے دوچار ہوگی، استعماری قوتوں کو عراق، افغانستان کے بعد مشرق وسطیٰ میں مضبوط ایران اور جنوبی ایشیا کا ابھرتا پاکستان قبول نہیں۔
علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ استعمار کا بنیادی کام ہی اپنے مفادات کا حصول، تحفظ اور اپنے اہداف کی کامیابی ہے چاہے اس کےلئے کتنی ہی انسانی نسلوں کاقتل عام کیوں نہ ہو، قرآن پاک میں واضح ارشاد ہے کہ "بادشاہ جب کسی ملک میں گھس آتے ہیں تو اسے خراب اور اس کے عزت والوں کو ذلیل کردیتے ہیں۔یہی کچھ وہ کیا کرتے ہیں"، استعمار کی جانب یہ واضح اشارہ ہے ، آج کا استعمار امریکا، اس کا بغل بچہ اسرائیل اور اس کے حواری ہیں جو پہلے ملکو ں کو تاراج، وہاں کے باسیوں کو بے وطن اور پھر وسائل پر مکمل طور پر قابض ہوکر پورے نظام کو جکڑ لیتے ہیں، مسلم امہ کو ہوش کے ناخن لینا ہونگے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ استعمار کا بنیادی کام ہی اپنے مفادات کا حصول، تحفظ اور اپنے اہداف کی کامیابی ہے چاہے اس کےلئے کتنی ہی انسانی نسلوں کا قتل عام کیوں نہ ہو، افغانستا ن سے عراق کی المناک صورتحال ہو یا ہیروشیما ناگا ساکی کے بھیانک واقعات یہ سب اسی استعمار کی عکاس ہیں کہ کس طرح مختلف قوموں، قبیلوں، مذہب کے ماننے والوں کو اپنے اہداف کے سامنے رکاوٹ سمجھتے ہوئے روند ڈالا۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے سور ة النمل کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ قرآ ن پاک میں استعمار اور ایسی قابض افواج کے بارے میں واضح ارشاد ہے کہ ”بادشاہ جب کسی ملک میں گھس آتے ہیں تو اسے خراب اور اس کے عزت والوں کو ذلیل کردیتے ہیں“، موجودہ دنیا کے استعمار امریکہ، اسرائیل اور اس کے حواریوں نے یہی کیا، سرزمین فلسطین سے وہاں کے باسیوں کو بے داخل و بے آبرو کردیاگیا، افغانستان و عراق اور کشمیر میں صدیوں سے بسنے والے خاندان آج پوری دنیا میں مہاجرین بن کر دربدر رہنے پر مجبور ہیں، وہاں کے وسائل پر ان استعماری قوتوں اور ایجنٹوں نے قبضہ کرلیا، آج شام، لیبیا،یمن، صومالیہ، افریقہ سمیت کئی ممالک میں استعماریت اپنے پنجے گاڑھ چکی ہے اور اب اس سے مشرق وسطیٰ میں ایران ، جنوبی ایشیا میں ابھرتا ہوا پاکستان ناقابل برداشت ہے۔
ایسے حالات میں اگر اب بھی امت مسلمہ ہوش کے ناخن نہیں لیتی تو پھر ایک ایک کرکے یہ استعمار تمام اسلامی دنیا اور وسائل کو نگلنے کا پلان مرتب کئے ہوئے ہے، کہیں علاقائی و قومی عصبیت اور کہیں لسانی، مذہبی عفریت کو ہوا دے کر استعمار اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتاہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ صورتحال میں عراقی پارلیمنٹ میں جرات مندانہ اقدام اٹھایا تو اسے پابندیوں اور اکاﺅنٹس بندش کی دھمکی دیدی گئی، پاکستان پر ایف اے ٹی ایف سمیت دیگر پابندیاں، ایران پر جوہری پروگرام کے نام پر پابندیاں اسی طرح جن ممالک کو اپنا اتحادی کہتاہے وہاں اپنی افواج کے نام پر اربوں ڈالرز بٹورنے کے علاوہ ان کے وسائل پر پوری طرح قابض ہے جبکہ اقوام متحدہ جیسا ادارہ اب اس کی لونڈی بن چکا اور او آئی سی جیسے ادارے مکمل طور پر غیر فعال ہوگئے، ہم ساری صورتحال پر بالعموم انسانیت دوست شخصیات اور بالخصوص امت مسلمہ کے سنجیدہ طبقات کو غور وفکر کی دعوت دیتے ہیں وہ متوجہ ہوں بصورت دیگر دنیا بڑی تباہی سے دوچار ہوجائےگی۔