یمنی فوج کی جوابی کارروائی میں دسیوں سعودی اہلکار ہلاک یا زخمی
یمنی سرکاری فوج اور عوامی رضاکار فورسز نے امریکا اور اسرائیل کے حمایت یافتہ سعودی اتحادی افواج کے حملوں کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے دسیوں اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار دیاہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورسز کے جوانوں نے صوبہ الجوف، تعز اور البیضاء میں سعودی جنگی اتحاد کی پیشقدمی ناکام بنا دی ہے۔
المسیرہ نے خبر دی ہے کہ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی السریع نے کہا ہے کہ سعودی جنگی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجیوں نے صوبہ البیضاء کے ناطع اور قانیه کےعلاقے، الجوف کے خب والشعب کے علاقے اور حیفان اور تعز کے علاقوں میں پیشقدمی کی کوشش کی جسے ناکام بنایا گیا اور ان کارروائیوں میں 30 سعودی آلہ کار ہلاک اور 45 زخمی ہو گئے۔
یحیی السریع کا کہنا تھا کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے صوبہ عسیر کے سرحدی علاقوں باقم اور الربوعه میں سعودی جنگی اتحاد میں شامل کرائے کے فوجیوں پر شدید جوابی حملے کیے اور انھیں بھاری نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی جنگی طیاروں نےمآرب اور الجوف صوبوں اور اسی طرح سرحدی علاقوں پر 35 مرتبہ حملے کئے۔
یمن کے خلاف جنگ اور جارحیت کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے کہ جب سعودی جنگی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے نو اپریل کو جنگ بندی پر اتفاق رائے کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ دو ہفتے کی جنگ بندی میں مزید توسیع کا امکان پایا جاتا ہے تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی اعلان کردہ جنگ بندی کی ایک دن بھی پابندی نہیں کی اور اس کے اعلان کے محض چند گھنٹے بعد ہی یمن کے رہائشی علاقوں اور شہری اہداف کو زمینی اور فضائی حملوں کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔
سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک نے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جنگ مسلط کرنے کے علاوہ مغربی ایشیا کے اس غریب اسلامی اور عرب ملک کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔
پانچ سال سے جاری سعودی جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ افراد اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔