شام میں دہشتگرد گروہوں کو امریکی حمایت حاصل ہے
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی جنگی جہازوں کی شامی فوج کی پوزیشنوں پر حملوں کی سختی سے مذمت کی ہے۔
تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے امریکی جنگی طیاروں کی شامی فوج پر وحشیانہ حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
بہرام قاسمی کا کہنا تھا کہ شامی فوج کے ٹھکانوں پر امریکہ اور داعش نے ایک ہی وقت میں حملہ کیا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکہ اور داعش نے ملکر یہ کارروائی کی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ شام پر اس قسم کے فوجی حملے اس ملک کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شامی فوج کے ٹھکانوں پر امریکی حملے نہ صرف دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد گار نہیں بلکہ دہشت گردوں کی کھلی مدد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی حملہ شام میں جنگ بندی کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے کیوںکہ اس قسم کے حملوں سے دہشت گرد عناصر کہ جن کے نام سلامتی کونسل میں دہشت گردوں کی فہرست میں درج کئے گئے ہیں، کے حوصلے مذید بڑھتے جا رہے ہیں لہٰذا امریکی حملہ بین الاقوامی قوانین کے خلاف اقدام کے زمرے میں آتا ہے۔
قاسمی نے مزید کہا کہ شام بحران کے حل کے لئے متعلقہ فریقوں کو احتیاط سے قدم اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کی شام کو امریکی جنگی جہازوں نے شامی فوج کے اڈے پر حملہ کیا تھا جس میں کم از کم 62 فوجی اہلکار ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
تعجب کی بات یہ ہے کہ امریکی حملے کے 7 منٹ بعد اسی اڈے پر دہشت گرد گروہ داعش نے دھاوا بول دیا جو ماہرین کی نظر میں امریکی اور داعش کے درمیان گٹھ جوڑ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔